نئی دہلی،20اکتوبر(ایجنسی) جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں گزشتہ پانچ دن سے لاپتہ طالب علم نجیب احمد کو لے کر چہارشنبہ دیر رات طالب علموں کا غصہ پھوٹ پڑا. بڑی تعداد میں طالب علموں نے کیمپس میں جم کر نعرے بازی اور وائس چانسلر اور دیگر حکام کو یرغمال بنا لیا.
جے این یو کے وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار نے بتایا کہ انہیں طلبا نے یرغمال بنایا ہوا ہے. ان کے ساتھ ایک خاتون ساتھی بھی بند ہے، جس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے.
جے این یو کے وائس چانسلر جگدیش کمار نے کہا کہ ہم لاپتہ طالب علم نجیب کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں. دھرنا دینے والے طلبا نے
ہمیں کچھ بھی کھانے کو نہیں دیا، ہمارے پاس کھانے پینے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے.
ہمیں چھوڑا جائے ورنہ پولیس بلائیں وہیں، جے این یو انتظامیہ نے کہا کہ ہم نے نجیب کے خاندان سے ملاقات کی. نجیب کا لاپتہ ہونا ہمارے لئے بھی افسوسناک ہے. نجیب کو تلاش کرنا اس وقت ہماری ترجیح ہے.
جگدیش کمار نے آج میڈیا سے کہا کہ نجیب کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں. نجیب کو پولیس ڈھونڈ رہی ہے. دھرنا دینے والے طالب علم جھوٹ بول رہے ہیں. طالب علم جھوٹ بول رہے ہیں کہ وہ نجیب کے لیے فکر مند ہیں. نجیب کے غائب ہونے کے بعد فورا پولیس کو اطلاع دی گئی. نجیب کے لئے ہم نے ایف آئی آر درج کرا دی ہے. ہم نجیب سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جہاں کہیں بھی ہے، فورا واپس لوٹ آئے.